باسط

( باسِط )
{ با + سِط }
( عربی )

تفصیلات


بسط  باسِط

عربی زبان میں ثلاثی مجرد سے اسم فاعل مشتق ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٦٠٩ء میں "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جنسِ مخالف   : باسِطَہ [با + سِطَہ]
جمع استثنائی   : باسِطِیْن [باسِطِیْن]
جمع غیر ندائی   : باسِطوں [با + سِطوں (و مجہول)]
١ - (لفظاً) فراخی اور کشائش رکھنے یا دینے والا، پھیلانے والا، (مراداً) اللہ تعالیٰ کا ایک صفاتی نام۔
"باسط عضلات کا ظہری بنڈل ڈھال کے اندر سے شروع ہوتا ہے۔"      ( ١٩٤٩ء، ابتدائی حیوانیات، ٢٦١ )