داخلی واردات

( داخِلی وارْدات )
{ دا + خِلی + وار + دات }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'داخلی' کے ساتھ عربی ہی سے ماخوذ اسم 'واردات' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً سب سے پہلے ١٩٢٣ء سے "علامتوں کا زوال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث )
١ - اندرونی احساسات، دلی جذبات، دلی کیفیات۔
"شاعروں نے . خارجی واردات کو داخلی واردات کے استعارے میں . بیان کرنے اور اس طرح ایک کل تعمیر کرنے کوشش کی تھی۔"      ( ١٩٢٣ء، علامتوں کا زوال، ٩٩ )