دادودہش

( دادودِہِش )
{ دا + دو (و مجہول) + دِہِش }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے ماخوذ اسم 'داد' کے بعد 'و' بطور حرف عطف لگا کر فارسی مصدر 'دادن' سے حاصل مصدر 'دہش' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٤٩ء سے "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
١ - بخشش و عطا، سخاوت، ضیافی، خیر خیرات۔
"اودھ کو حکمرانوں . کی داد و دہش اور انعام و اکرام کے سبب اردو کے سارے ممتاز شعرا فیض آباد اور لکھنؤ کے علاقوں میں جمع ہو گئے تھے۔"      ( ١٩٧٦ء، میر انیس؛ حیات اور شاعری، ٣٤ )
  • liberty
  • a present