دروں بینی

( دَرُوں بِینی )
{ دَرُوں + بی + نی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ مرکب 'دروں بیں' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٤٢ء سے "روح اقبال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
١ - [ نفسیات ]  باطنی حالت دیکھنا، باطن میں جھانکنا۔     
"تمام افسانوں میں مجھے ایک ایسی شخصیت کی جھلک نظر آتی ہے جو اپنی زندگی میں مامتا اور بچوں سے معنویت تلاش کرنے میں مصروف ہو، اس سے جیلانی بانو کی دروں بینی میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔"     رجوع کریں:  دُرُوں بِین ( ١٩٨٣ء، برش قلم، ١٢٣ )