دروغ گوئی

( دروغ گوئی )
{ دَروغ (و مجہول) + گو (و مجہول) + ای }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب 'دروغ گو' کے ساتھ ہمزہ زائد لگا کر 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٩١ء سے "قصہ حاجی بابا اصفہانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - جھوٹ بولنا، جھوٹ۔     
"خود ساختہ رہنماؤں کو اپنی ہی دروغ گوئی پر اعتماد نہیں رہا۔"     رجوع کریں:  دَروغ گوئی ( ١٩٨٢ء، میرے لوگ زندہ رہیں گے، ٨٧ )
  • false speaking
  • lying