آمنا سامنا

( آمْنا سامْنا )
{ آم + نا + سام + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'سامنا' کے ساتھ 'آمنا' بطور تابع مہمل سابقہ لگنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٠٥ء میں "آرائش محفل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : آمْنے سامْنے [آم + نے + سام + نے]
جمع   : آمْنے سامْنے [آم + نے + سام + نے]
١ - روبرو ہونے کی حالت، مواجہہ، مڈبھیڑ۔
"راحت کو ڈاکٹر صاحب نے بلایا اور آمنا سامنا کرا دیا۔"      ( فغان اشرف، ١٩٢١ء، ٣٦ )
٢ - نا محرم کے سامنے آنا، بے پردگی۔
"صبح قریب ہے اور آ رہا ہے وہ وقت جب ایک غیر مرد کا آمنا سامنا اور نامحرم نگاہیں میرے چہرے پر ہوں گی۔"      ( طوفان حیات، ١٩١٧ء، ٢٣ )
٣ - میدان جنگ میں مقابلہ۔
"کبھی کبھی ایسا بھی ہو جاتا تھا کہ دونوں کا آمنا سامنا ہو کر سخت لڑائی پڑتی تھی۔"      ( نیرنگ خیال، ١٨٨٠ء، ٣٨ )
  • confronting
  • opposition;  front