آلودہء معصیت

( آلُودَہءِ مَعْصِیَت )
{ آ + لُو + دَہ + اے + مَع + صِیَت }

تفصیلات


فارسی مصدر 'آلودن' سے حالیہ تمام 'آلودہ' کے ساتھ عربی زبان سے ماخوذ اسم 'معصیت' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩٢٧ء میں "روح دوراں" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - گناہوں میں لتھڑا ہوا، عیبوں سے بھرا ہوا۔
 آلودۂ معصیت ہے دامن میرا جل جانے کا مستحق ہے خرمن میرا      ( روح دوراں، ١٩٢٧ء، ١٣٢ )