آلۂ کار

( آلَۂِ کار )
{ آ + لَہ + اے + کار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'آلہ' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے لیے ہمزہ زائد لگایا اور فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'کار' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩١٨ء میں "مسئلہ شرقیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع غیر ندائی   : آلَۂِ کاروں [آ + لَہ + اے + کا + روں (و مجہول)]
١ - [ لفظا ]  جس کے ذریعے کام نکالا جائے (مراداً) وہ جسے لوگوں کو دکھانے کے لیے آگے رکھا جائے اور اس کی آڑ میں اپنا مقصد پورا کر لیا جائے، وہ جسے اپنا اچھا یا برا مقصد پورا کرنے کا نمائشی ذریعہ بنایا جائے۔
"مقصود یہ تھا کہ بلغاریا، روس کے لیے ایک آلہ کار بن جائے۔"      ( مسئلہ شرقیہ، ١٩١٨ء، ٥٥ )