آئی ہوئی

( آئی ہُوئی )
{ آ + ای + ہُو + ای }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اردو مصدر 'آنا' سے مشتق صیغہ ماضی مطلق 'آئی' کے ساتھ اردو مصدر 'ہونا' سے مشتق صیغہ ماضی مطلق 'ہوئی' لگنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨١٠ء میں "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - موت، اجل، فنا۔
"بہار ٹل جائے مگر آئی ہوئی نہ ٹلے۔"      ( مقالات شیرانی، ١٩٤٦ء، ٥ )