آئینیت

( آئِینِیَت )
{ آ + ای + نِیَت }
( فارسی )

تفصیلات


آئِین  آئِینِیَت

فارسی سے ماخوذ اسم 'آئین' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت اور 'ت' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے اسم بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩١٥ء کو "فلسفہ اجتماع" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
١ - آئین کی پابندی، ضابطے اور قانون کی پیروی، قانون کا احترام۔
"دنیا کی کسی قوم کی سرشت میں آئینیت اس قدر سرایت نہیں کیے ہوئے ہے جتنی انگریزوں میں۔"      ( فلسفہ اجتماع، ١٩١٥ء، ٢٢٢ )