غاشیہ پوش

( غاشِیَہ پوش )
{ غا + شِیَہ + پوش (واؤ مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'غاشیہ' کے بعد فارسی مصدر 'پوشیدن' کا صیغہ امر 'پوش' بطور لاحقہ فاعلی لگنے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٠ء کو "بوستانِ خیال" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - کپڑے یا چادر سے ڈھکا ہوا۔
"تخت سلطنت غاشیہ پوش رہے، فقط دنگل پر اجلاس کرینگے۔"      ( ١٨٩٠ء، بوستان خیال، ٨٢٩:٦ )