غازہ بندی

( غازَہ بَنْدی )
{ غا + زَہ + بَن + دی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'غازہ' کے بعد فارسی 'بستن' مصدر سے صیغہ امر 'بند' بطور لاحقہ فاعلی کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩٣٥ء کو "معاشرت" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - غازہ لگانے کا عمل، سرخی پوڈر لگانا، بناؤ سنگھار۔
"چہروں پر جو پہلے جھریوں کا مجموعہ تھے . یک بیک صحت کی سرخی غازہ بندی کرنے لگی۔"      ( ١٩٣٥ء، معاشرت، ٨ )