ظلم پسندی

( ظُلْم پَسَنْدی )
{ ظُلْم + پَسَن + دی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'ظلم' کے بعد فارسی مصدر 'پسندیدن' صیغہ امر 'پسند' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٨٨٥ء کو "تہذیب الخصائل" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - ظلم کو پسند کرنا، ستم جوئی۔
"علمی ترقیوں سے قطع نظر کر لیجیے تو اس کی ستم شماری و ظلم پسندی کی شان وہاں بھی کم نظر نہیں آئے گی۔"      ( ١٩٢٦ء، مضامین شرر،١، ٤٥:٣ )