باشہ

( باشَہ )
{ با + شَہ }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور معنی میں ہی مستعمل ہے۔ ١٧١٨ء میں "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : باشِیْن [با + شِیْن]
واحد غیر ندائی   : باشے [با + شے]
جمع   : باشے [با + شے]
جمع غیر ندائی   : باشوں [با + شوں (واؤ مجہول)]
١ - باز سے چھوٹا اور شکرے سے بڑا ایک زرد چشم شکاری پرندہ (جو چھوٹی چڑیوں کو شکار کرتا ہے)۔
"ان کے بعد باشہ شاہیں - کیے جاتے ہیں۔"      ( ١٩٣٨ء، آئین اکبری(ترجمہ فدا علی)، ١/١ : ٤٤٤ )
  • a kind or falcon;  hawk;  sparrow-hawk