عربی زبان سے مشتق اسم 'داعی' کے بعد کسرۂ اضافت لگا کر عربی ہی سے مشتق اسم 'حق' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٤٦ء سے "سرور سلطانی" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - حق کی جانب بلانے والا؛ مجازاً ملک الموت، موت کا فرشتہ، موت۔
"جب بادشاہ عالی جاہ نے دائمی حق کو لبیک اجابت کی صدا دی دارِ فانی سے عالم جاودانی کی راہ لی۔"
( ١٨٤٦ء، سرور سلطانی، ٢٩٧ )
٢ - [ مجازا ] حضرت محمدۖ۔
"صحائف آسمانی اپنے داعیوں کے بہترین اقوال کا مجموعہ ہیں . قرآن مجید لاکھوں مخالفین اور اہل عناد کی بھیڑ میں اپنے دائمی حق کی نسبت گویا تھا۔"
( ١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٨٦:٢ )