غربت زدہ

( غُرْبَت زَدَہ )
{ غُر + بَت + زَدَہ }

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'غربت' کے ساتھ فارسی مصدر 'زدن' سے صیغہ حالیہ تمام 'زدہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٨٤ء کو "دیوانِ درد" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع غیر ندائی   : غُربَت زَدوں [غُر + بَت + زَدوں (و مجہول)]
١ - وہ شخص جو مسافرت کی صعوبت برداشت کر چکا ہو، مسافر، پردیسی۔
 میں وہ غربت زدہ ہوں میری غربت جب سے دیکھی ہے گلے مل مل کے رہزن روتے ہیں ایک ایک راہی سے      ( ١٨٨٨ء، صنم خانۂ عشق، ٢٤٧ )
٢ - مصیبت زدہ۔ (جامع اللغات، پلیٹس)
  • Oppressed with misery or wretchedness
  • wretched
  • miserable