عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'غیر' لگانے کے بعد عربی اسم صفت 'طرحی' لگا کر عربی ہی سے مشتق اسم 'مشاعرہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٥ء کو "کشاف تنقیدی اصطلاحات" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : غَیْر طَرَحی مُشاعَروں [غَیر (یائے لین) + طَرَحی + مُشا + عَروں (واؤ مجہول)]
١ - وہ شعری مجلس جس میں شعرا پر یہ پابندی نہیں ہوتی کہ وہ کسی مخصوص زمین میں طبع آزمائی کریں یعنی مصرع طرح نہیں دیا جاتا بلکہ ہر شاعر کو آزادی ہوتی ہے کہ وہ اپنی جو غزل یا نظم چاہے سنائے۔
"مشاعرے کی تین صورتیں ہیں، طرحی مشاعرہ، غیر طرحی مشاعرہ اور مناظمہ۔"
( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ١٧٦ )