غائب بین

( غائِب بِین )
{ غا + اِب + بِین }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'غائب' کے بعد فارسی مصدر 'دیدن' کا صیغہ امر 'بین' بطور لاحقہ فاعلی لگنے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٧ء کو "رسالہ تاثیر الانظار" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - [ مسمیریزم ]  معمول، وہ شخص جس پر مسمریزم کا عامل، عمل کر کے بیہوش کر دے اور وہ عالم بیہوشی میں پوشیدہ چیزوں یا غیر موجود چیزوں وغیرہ کو اپنی باطنی طاقت کے ذریعے سے دیکھ کر ان کے متعلق باتیں بتائے۔
"اگرچہ غائب بین کو بصرِ ظاہری یعنی آنکھوں سے کہ وہ دونوں بند ہو گئی ہیں کوئی شے معلوم نہیں ہوتی۔"      ( ١٨٧٧ء، رسالہ تاثیر الانظار، ١٩ )