طبقاتی ناہمواری

( طَبْقاتی ناہَمْواری )
{ طَب + قا + تی + نا + ہَم + وا + ری }

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم صفت 'طبقاتی' کے بعد فارسی حرف نفی'نا' لگا کر فارسی صفت 'ہمواری' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٥ء کو "صدا کر چلے" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : طَبْقاتی ناہَمْواریاں [طَب + قا + تی + نا + ہَم + وا + رِیاں]
جمع غیر ندائی   : طَبْقاتی ناہَمْواریوں [طَب + قا + تی + نا + ہَم + وا + رِیوں (و مجہول)]
١ - معاشرتی اونچ نیچ، عدم مساوات، امیری غریبی۔
"وہ طبقاتی ناہمواری اور جہالت کے خلاف بھی لڑنا اور جیتنا یا کم از کم فتح کیلئے سازگار حالات پیدا کرنا چاہتے ہیں۔"      ( ١٩٨٥ء، صدا کر چلے، ٥ )