باطل خوری

( باطِل خوری )
{ با + طِل + خو (و مجہول) + ری }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'باطل' کے ساتھ فارسی مصدر خوردن سے مشتق صیغۂ امر 'خور' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگنے سے 'باطل خوری' مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٦٢ء میں "تجدید معاشیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - ناجائز طریقوں سے نفع کمانے کا عمل، حرام کمائی۔
"ڈاک میں جتنے وزن کی اجازت ہے اس سے ماشہ دو ماشہ بڑھ جانے کو بڑے سے بڑا متقی ہی باطل خوری جانتا ہو۔"      ( ١٩٦٢ء، تجدید معاشیات، ١٤٤ )