طبیعت کا رنگ

( طَبِیعَت کا رَنْگ )
{ طَبی + عَت + کا + رَنْگ (نون غنہ) }

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طبیعت' کے بعد سنسکرت سے ماخوذ حرف اضافت 'کا' لگا کر فارسی صفت 'رنگ' لگانے سے مرکب بنا۔ ١٩٠٥ء "مہذب اللغات" کے حوالے سے داغ کے ہاں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : طَبِیعَت کے رَنْگ [طَبی + عَت + کے + رَنْگ (ن غنہ)]
جمع   : طَبِیعَت کے رَنْگ [طَبی + عَت + کے + رَنْگ (ن غنہ)]
جمع غیر ندائی   : طَبِیعَت کے رَنْگوں [طَبی + عَت + کے + رَن (ن غنہ) + گوں (و مجہول)]
١ - طبیعت کا انداز، مزاجی کیفیت۔
 اس نے پوچھا مزاج کیسا ہے رنگ اب دیکھنا طبیعت کا      ( ١٩٠٥ء، داغ، (مہذب اللغات) )