طرب ناک

( طَرَب ناک )
{ طَرَب + ناک }

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طرب' کے بعد فارسی لاحقۂ 'ناک' بطور لاحقۂ صفت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوانِ حسن شوقی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - امنگ سے بھرا ہوا، پرمسرور، مسرت آگیں، فرحت بخش، خوش کرنے والا۔
'احوال دوستاں' میں . اذیتوں اور پریشانیوں کا مذکور بھی ہے مگر مجموعی طور پر ان کی یادیں خوبصورت اور طرب ناک ہیں۔"      ( ١٩٨٨ء، احوال دوستاں، ٩ )