طرب سازی

( طَرَب سازی )
{ طَرَب + سا + زی }

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طرب' کے بعد فارسی مصدر 'ساختن' کے صیغہ فعل امر 'ساز' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٣١ء کو"نیہہ درپن" کے حوالے سے 'اردو شہہ پارے" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - طرب دار ستار بجانا۔
 طرب سازی کے مطرب تان لگائے بہت کج خوب گائے ہور بجائے      ( ١٧٣١ء، نیہہ درپن (اردو شہہ پارے) ٢٨٧:١ )