طریق کشید

( طَرِیق کَشِید )
{ طَری + قے + کَشِید }

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طریق' کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر فارسی مصدر 'کشیدن' کا صیغۂ فعل امر 'کشید' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٧ء کو "عالمی تجارتی جغرافیہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - کسی چیز کو اخذ کر لینے کا طریقہ، دستیاب کرنے کا طریقہ، حاصل کرنے کا طریقہ، نکالنے کا طریقہ۔
"معدنی وسائل کا طریق کشید سہولت استعمال صنعتی پیداوار کی اہمیت نیز نقل و حمل کے خرچ وغیرہ پر . گنجانیت کا انحصار ہوتا ہے۔"      ( ١٩٦٧ء، عالمی تجارتی جغرافیہ، ١٠٣ )