طریقۂ وجدان

( طَرِیقَۂِ وِجْدان )
{ طَری + قَہ + اے + وِج + دان }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طریقہ' کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر عربی اسم 'وجدان' لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤١ء کو "مقدمہ فلسفہ حاضرہ(ترجمہ)" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - [ نفسیات ]  عقلی استدلال کے بغیر، کسی بات کو جاننے کا اصول یا قاعدہ۔
"افلاطون اور ارسطو سے لے کر اب تک تصوریین نے طریقہ وجدان کی ایک نہ ایک صورت پر زور دیا ہے۔"      ( ١٩٤١ء، مقدمہ فلسفہ حاضرہ (ترجمہ)، ٨٢ )