طشت ازبام

( طَشْت اَزْبام )
{ طَشْت + اَز + بام }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'تشت' کے معرب 'طشت' کے ساتھ فارسی حرف جار 'از' لگا کر فارسی اسم 'بام' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٥ء کو "حاجی بغلول" کے حوالے سے سجاد حسین کے ہاں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - ظاہر، کھلا ہوا، مشہور، افشائے راز۔
"وہ تو اتنی غیب دان ہے جتنی بات چھپاؤ اتنی ہی طشت ازبام۔"      ( ١٩١٥ء، حاجی بغلول، سجاد حسین، ١٣٢ )