طلب خصومت

( طَلَبِ خُصُومَت )
{ طَلَبے + خُصُو + مَت }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طلب' کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر عربی اسم 'خصومت' لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو زبان میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٧ء کو "نورالہدایہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - [ فقہ ]  وہ دعوے جو از روئے قانون ہو، مقدمہ جو کوئی مستحق شفع دائر کرے۔
"کہا امام محمد نے کہ ایک مہینے تک اگر طلب خصومت نہ کرے تو اس کا شفعہ باطل ہو جاوے گا۔"      ( ١٩٦٧ء، نورالہدایہ، ٤١:٤ )