طلاق احسن

( طَلاقِ اَحْسَن )
{ طَلا + قے + اَح (فتحہ ا مجہول) + سَن }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طلاق' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر عربی اسم 'احسن' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٧ء کو "نورالہدایہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - [ فقہ ]  وہ طلاق جس میں مرد اپنی عورت کو ایک طلاق حالت طہر میں دے دے جس میں اس سے جماع نہ کیا ہو اور یہ ایک طلاق دے کر چھوڑے تو عدت ختم ہونے کے ساتھ نکاح ٹوٹ جاتا ہے۔
"ایک طلاق حالت طہر میں دے دے . اس کو فقہا نے طلاقِ احسن کہا ہے۔"      ( ١٩٦٩ء، معارف القرآن، ٥٠٤:١ )