طلاق قبل الدخول

( طَلاقِ قَبْلَ الدُّخُول )
{ طَلاق + قَب + لَد (الف غیر ملفوظ) + دُخُول }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طلاق' کے بعد عربی اسم 'قبل' لگا کر عربی حرف تخصیص 'ا ل' لگایا۔ جس کے ساتھ عربی ہی سے مشتق اسم 'دخول' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٩ء کو "معارف القرآن" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - [ فقہ ]  وہ طلاق جو صرف نکاح کے بعد عمل میں آ جائے اور میاں بیوی کے مابین ازدواجی تعلقات نہ ہوئے ہوں۔"
"قبل الدخول کے معنی یہ ہیں کہ زوجین میں یک جائی اور خلوتِ صحیحہ سے پہلے طلاق کی نوبت آ جائے۔"      ( ١٩٦٩ء، معارف القرآن، ٥٣١:١ )