طفیل خوار

( طُفیل خوار )
{ طُفیل + خار (و معدودہ) }

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طفیل' کے بعد فارسی زبان سے ماخوذ لاحقۂ فاعلی 'خوار' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٤ء کو "اپریل فول" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - وہ جو کسی دوسرے کی بدولت کھائے پیے، طفیلی۔
 بلند ہے تری ہمت تو باز بن کے دکھا مگر کبھی بھی کلاغِ طفیل خوارہ نہ ہو      ( ١٩١٧ء، بہارستان، ٦٢٢ )