صداقت روی

( صَداقَت رَوی )
{ صَدا + قَت + رَوی }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صداقت' کے بعد فارسی مصدر 'رفتن' کے صیغہ امر 'رو' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٨ء کو "روز نامہ جنگ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - سچائی کی راہ پر چلنا، راست بازی، دیانتداری۔
"ان کے یہاں روا داری بھی ہے اور صاف گوئی بھی . اور سچائی بھی محبت بھی ہے حق شناسی بھی صداقت روی بھی ہے اور عالمانہ بصیرت بھی۔"      ( ١٩٨٨ء، روزنامہ جنگ، کراچی، ١٨ نومبر، جمعہ ایڈیشن، II )