باطن بیں

( باطِن بِیں )
{ با + طِن + بِیں }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت کے ساتھ فارسی مصدر دیدن سے مشتق صیغۂ امر 'بیں' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے 'باطن بیں' مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٩٧٠ء میں 'جنگ' کراچی میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - اشیا کو چھو کر ان کے پوشیدہ خواص جانچنے کا ملکہ رکھنے والا، نفس پیما۔
"وہ ایک خارق العادت قوت کے مالک اور پیدائشی باطن بیں - واقع ہوئے ہیں۔"      ( ١٩٧٠ء، روزنامہ 'جنگ' کراچی، ٢ فروری، ٩ )