صحیح العقیدہ

( صَحِیْحُ الْعَقِیدَہ )
{ صَحی + حُل (ا غیر ملفوظ) + عَقی + دَہ }
( عربی )

تفصیلات


اصلاً عربی ترکیب ہے۔ عربی زبان سے مشتق اسم 'صحیح' کے ساتھ 'ا ل' بطور حرف تخصیص لگا کر عربی اسم 'عقیدہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٩ء کو "روز نامہ جنگ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے

صفت ذاتی
١ - وہ جس کا عقیدہ درست ہو، ایقان رکھنے والا، عقیدے کا پکا۔
"شیدا صاحب درویش صفت انسان تھے نمودو نمائش پسند نہ کرتے تھے، صحیح العقیدہ مسلمان تھے۔"      ( ١٩٨٩ء، جنگ، کراچی، ١٣ جنوری II )