صبرو سکون

( صَبْرو سُکُون )
{ صَب + رو (و مجہول) + سُکُون }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صبر' کے ساتھ 'واؤ' بطور حرف عطف لگا کر عربی اسم 'سکون' لگانے سے مرکب عطفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٨ء کو "گلزار داغ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - برداشت اور آرام، قرار و اطمینان۔
 ہاں سچ نہیں حکایتِ حال زبون دروغ ہاں شکوہ و شکایت صبرو سکون دروغ      ( ١٨٧٨ء، گلزار داغ، ٢٨٧ )