زود رنجی

( زُود رَنْجی )
{ زُود + رَن (ن غنہ) + جی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زود'کے ساتھ فارسی صفت رنج کے آخر پر 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب 'زود رنجی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٨ء کو"دیوان صفی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - رنجیدگی، آزردگی، ناراضی۔
"طویل علالت اور تفکرات کے باوجود وہ زود رنجی، کبیدہ خاطری یا چڑچڑے پن کا شکار نہیں ہوئے۔"      ( ١٩٨٧ء، صحیفہ (اقبال نمبر)، اکتوبر، دسمبر : ١٢٦ )