فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زیر' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر عربی اسم 'تکمیل' لگانے سے مرکب توصیفی 'زیر تکمیل' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٥ء کو "کتب لغت کا تحقیقی و لسانی جائزہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - جو تکمیل کے مرحلے میں ہو، جسے مکمل کیا جا رہا ہو۔
"اردو لغت بورڈ کی اردو لغت جو زیر تکمیل و اشاعت ہے مکمل ہونے کے بعد جامعیت میں اس کی حریف ہو سکتی ہے۔"
( ١٩٨٥ء، کتب لغت کا تحقیقی و لسانی جائزہ، ١٤:٢ )