زنگ آلودہ

( زَنْگ آلُودَہ )
{ زَنْگ (ن غنہ) + آ + لُو + دَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زنگ' کے ساتھ فارسی صفت 'آلود' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقۂ صفت لگانے سے 'زنگ آلودہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٥ء کو "دیوان نسیم دہلوی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - زنگ لگا ہوا، (مجازاً) کہنہ، بوسیدہ، ناکارہ، زنگ خوردہ۔
"جس معاشرے نے ذہن کے دریچے اس طرح بند کر لیے ہوں کہ ان کی کنڈیاں بھی زنگ آلودہ ہو چکی ہوں . وہاں . حماقتوں کا راز فاش کیا جا سکتا تھا۔"      ( ١٩٨٢ء، تاریخ ادب اردو، ٢، ٩٩:١ )
  • covered with rust
  • rusty