ژرف تخیل

( ژَرْف تَخَیُّل )
{ ژَرْف + تَخَیُ + یُل }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'ژرف' کے ساتھ عربی اسم 'تخیل' لگانے سے مرکب 'ژرف تخیل' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢١ء کو "فردوس تخیل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - حسن خیال، خیال کی لطافت۔
 ہے سیم برژرف تخیل شب مہ میں یہ سیمبری کس کے لیے? میرے لیے ہے      ( ١٩٢١ء، فردوس تخیل، ١٨٤ )