زنار بند

( زُنّار بَنْد )
{ زُن + نار + بَنْد }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زنار' کے ساتھ فارسی مصدر 'بستن' سے صیغۂ امر 'بند' لگانے سے مرکب 'زناربند' اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٢ء کو "مرآۃ الغیب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - گلے میں جنیئو ڈالنے والا، (مجازاً) ہندو، برہمن، بت پرست، کافر، محبوب۔
 وفا کو عیب جانیں ظلم کو حسن عمل سمجھیں نرالا ہے دھرم دنیا سے ان زنار بندوں کا      ( ١٩٢٧ء، شاد عظیم آبادی، میخانۂ الہام، ٩٠ )