زن مریدی

( زَن مُرِیدی )
{ زَن + مُرِی + دی }

تفصیلات


فارسی سے ماخوذ اسم 'زن' کے ساتھ عربی صفت 'مرید' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب 'زن مریدی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٨٠ء کو"کلیات سودا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - بیوی کی فرمانبرداری، اطاعت، غلامی، تابعداری۔
"زن مریدی کا تو فیصلہ تمہاری بیگم ہی کے سامنے ہو سکتا ہے کہ ہم دونوں میں سے کون زیادہ سعادت مند شوہر ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، چلتا مسافر، ٥١ )