زیرآب

( زیرِآب )
{ زے + رے + آب }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت'زیر' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر فارسی صفت 'آب' لگانے سے مرکب اضافی 'زیر آب' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨١ء کو "سفر نصیب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - پانی کے نیچے، پانی کی تہہ میں، پانی میں۔
"یہ زیر آب کا منظر کتنا حسین تھا۔"      ( ١٩٨١ء، سفر نصیب، ٩٤ )