زیر ادمہ

( زیر اَدَمَہ )
{ زیر (ی مجہول) + اَدَمَہ }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت'زیر' کے ساتھ عربی اسم 'ادمہ' لگانے سے مرکب 'زیر ادمہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧١ء کو "حشریات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - [ حیاتیات ]  برادمہ کے نیچے کی خلئی بافت۔
"برادمہ کے نیچے چند پرتیں دبیز بافتی . خلیوں کی پائی جاتی ہیں جن کو زیر ادمہ کہتے ہیں۔"      ( ١٩٨٠ء، مبادی نباتیات (معین الدین)، ٥٩٦:٢ )