صفت ذاتی ( واحد )
١ - پریشان حال، خراب خستہ، تباہ و برباد۔
توں اب سنبھال اپنا بول ہوں ندے مجہ ڈانواں ڈول
( ١٥٠٣ء، نوسرہار (اردو ادب، ٦٦:٢) )
٢ - آوارہ، سرگرداں۔
"اولاد . کی جدائی کا خیال سارے وجود کو ہوا میں اڑتے ہوئے سوکھے پتوں کی مانند ڈانوا ڈول کر ڈالتا ہے۔"
( ١٩٨٦ء، نگار، کراچی، جولائی، ٥١ )
٣ - ڈگمگاتا ہوا، مذبذب، ڈھلمل۔
"نعیم کا کردار آج کے تشکیک پسند انسان کا کردار ہے جو ڈانوا ڈول ہے اور زمانے کا طوفان اس کی کشتی کو جدھر چاہتا ہے موڑ کر طے کرے جاتا ہے۔"
( ١٩٨٣ء، تنقیدی اور تحقیقی جائزے، ٢١٨ )
٤ - بے چین، مضطرب، بے قرار، بے کل۔
نہ بوجھو یہ بگولا ہے مرا ہم تول صحرا میں یہ قبر حضرت مجنوں ہے ڈانواں ڈول صحرا میں
( ١٧٧٥ء، عزلت (طبقات | شعرا، ١٦) )
٥ - ہلتا جلتا، ڈولتا، غیر مستقل۔
"میں گھنٹوں پھر دنوں کسی کٹے ہوئے پتنگ کی طرح ڈانواں ڈول پھرتا رہا۔"
( ١٩٨٢ء، دوسرا کنارا، ٩٩ )
٦ - لہراتا ہوا، ادھر اُدھر، اطراف و جوانب۔
"دریا (دریائے سندھ) محدود سواحل میں نہیں بہتا بلکہ وہ ایک وسیع وادی میں ڈانوا ڈول آوارہ گردی کرتا ہے۔"
( ١٩٠٧ء، کرزن نامہ، ١١٣ )