طبائع بسیطہ

( طَبائِع بَسِیطَہ )
{ طَبا + اے + بَسی + طَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طبائع' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر عربی اسم 'بسیطہ' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩٥٤ء کو "طب العرب" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - جمع )
١ - [ طب ]  دو فاعلہ اور دو منفعلہ پر مشتمل عناصر یعنی حرارت، برودت اور رطوبت اور پیوست۔
"طبائع بسیطہ جن کو عنصری کہا جاتا ہے، چار ہیں۔"      ( ١٩٥٤ء، طب العرب، (ترجمہ)، ١٥٠ )