طائر نو گرفتار

( طائِرِ نَو گِرَفْتار )
{ طا + اِرے + نَو (و لین) + گِرَف + تار }

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طائر' کے بعد کسرہ صفت لگا کر فارسی ترکیب 'نوگرفتار' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٣ء کو "ساتواں چراغ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - نیا گرفتار کیا ہوا پرندہ۔
"فاخرہ خود کو ایک طائر نو گرفتار تصور کرنے لگی تھی۔"      ( ١٩٨٣ء، ساتواں چراغ، ٢٤٧ )