طبع عالی

( طَبْعِ عالی )
{ طَب + عے + عا + لی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طبع' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر عربی زبان ہی سے اسم صفت 'عالی' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٥ء کو "تاریخ ادب اردو" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - ذوق اعلٰی، خوش فکری۔
"اس کی فکر عالی کے سامنے طبعِ عالی شرمندہ ہے۔"      ( ١٩٧٥ء، تاریخ ادب اردو، ٢، ٦٥٥:٢ )