طبع خوش

( طَبْعِ خوش )
{ طَب + عے + خُش (و معدودہ) }

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طبع' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'خوش' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩٢٧ء کو "میخانۂ الہام" کے حوالے سے شاد عظیم آبادی کے ہاں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - اچھی طبیعت، خوش مزاجی۔
 نالہ کرنے کے لیے بھی طبعِ خوش درکار ہے کیا بتاؤں دل ہٹا جاتا ہے کیوں اس کام سے      ( ١٩٢٧ء، شاد عظیم آبادی، میخانہ الہام، ٣٧٥ )