طبع دوم

( طَبْعِ دوم )
{ طَب + عے + دوم (و مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طبع' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر فارسی صفت 'دوم' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٩ء کو "آپ بیتی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - دوسری طباعت، دوسری اشاعت، طبع ثانی۔
"خدا کو منظور ہے تو کتاب ہذا کے طبع دوم کے وقت میں ان کی نکتہ چینی حاصل کرکے شائع کروں گا۔"      ( ١٩١٩ء، آپ بیتی، ١ )