عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طبع' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت بڑھانے سے 'طبعی' بنا۔ 'طبعی' کے بعد عربی اسم 'وجود' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٠ء کو "اسفار اربعہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
"انسان کی . ضرورتیں اپنے طبعی وجود یا نفسانی وجود کے لیے ہوتی ہیں لیکن اسے راحت، آسائش اور تفریح بھی درکار ہوتی ہے۔"
( ١٩٨٤ء، جدید عالمی معاشی جغرافیہ، ٤٢ )