طبعی اوزان

( طَبْعی اَوزان )
{ طَب + عی + اَو (و لین) + زان }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طبع' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت بڑھانے سے اسم 'صفت' طبعی' بنا۔ 'طبعی' کے بعد عربی اسم 'اوزان' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ "کشاف تنقیدی اصطلاحات" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
١ - کسی زبان کے مزاج کے مطابق اوزان جو اجتماعی قومی ذوق ان کے موزوں ہونے کی شہادت دیں اور ان کی موزونیت کو ثابت کرنے کے لیے کسی دلیل مثلاً تقطیع کی ضرورت نہ ہو۔ (کشاف تنقیدی اصطلاحات)۔